Bahraich's great freedom Fighters

#یادکروقربانی

حکیم مولانا محمد فاروق نقشبندی مجددی بہرائچیؒ

حضرت حکیم مولانا محمد فاروق نقشبندی مجددی بہرائچیؒ۔آپ کی ولادت 29؍شعبان 1303ھ مطابق 22؍مئی 1886ء کوشہر بہرائچ کے ایک معزز گھرانے میں ہوئی۔آپ مدرسہ جامع العلوم پٹکا پور کانپورمیں استاد رہے۔ رئیس احرار مولانا حسرت موہانیؒ اور علی برادان کے قریبی ساتھی رہے۔مولانا موہانی کے کے ساتھ 1933ء میں حج کیا۔گھرگوپورضلع گونڈہ میں ایک جوشیلی  تقریرکی جس کی بنا پر گونڈہ جیل میں ایک سال قید با مشقت کی سزا پائی۔صدرخلافت کمیٹی ،ضلع سیکرٹری کانگریس بہرائچ،خاکسار تحریک کے رکن ،بہرائچ مسلم لیگ کے صدر رہے۔آزادی سےقبل 29؍شوال مالمکرم 1364ھ مطابق26 ستمبر 1946ء میں انتقال ہوا۔آپ کی مزار احاطہ شاہ نعیم اللہ بہرائچی ؒ میں حضرت شاہ بشارت اللہ  بہرائچیؒ کے بغل میں واقع ہے ۔ 

  مجاہد آزادی ٹھاکر حکم سنگھ

مجاہد آزادی ٹھاکرحکم سنگھ کی ولادت 1892ءمیں کےگاؤں  لدُوْر  تحصیل قیصرگنج ضلع بہرائچ  میں ہوئی۔1932ء میں تحریک آزادی کےسلسلےمیں پہلی بارایک قید اور 250 روپیے  کا جرمانہ ہوا۔1937ءمیں ودھان پریشد کے ممبر ہوئے اور کونسل کے سبھا سکریٹری رہے۔1940ء میں ستیہ گرہ میں دوبارہ حراست میں لئے گئے اور ساتھ ہی 15 مہینے سخت قید اور  100روپیے  جرمانہ کی سزا پائی۔ 1942ء میں ھارت چھوڑو تحريك میں پھر آپ کو قید کر دیا گیا۔آپ 15 مہینے تک نظر بند  رہے۔1946ءسے 1962ء تک ممبر  اسمبلی رہے۔اتر پردیش حکومت میں مختلف اہم  محکموں کے وزیر رہے۔1960ء میں کسان ڈگری کالج کی بنیاد رکھی۔ضلع ہاسپٹل کی تعمیر کرائی۔2؍دسمبر1971ءکو وفات ہوئی۔

مولانا محفوظ الرحمٰن نامیؒ

حضرت مولانا محفوظ الرحمٰن نامیؒ کی ولادت 1912ء میں ہوئی تھی۔آپ نے جنگ آزاد ی میں اہم کردار ادا کیا۔1931ءمیں آپ نے جامعہ مسعودیہ نورالعلوم بہرائچ کی بنیاد رکھی اور کچھ عرصہ میں ہی نورالعلوم مجاہدین آزادی کااہم مرکز بن گیا۔1946ءمیں ہوئے انتخابات میں کانگریس اور جمعیتہ العلماء کے مشترکہ ٹکٹ پر بہرائچ سے فتح یاب ہوئے۔پارلیمنٹری سکریٹری رہے۔1948ءمیں آزادانٹرکالج بہرائچ کی بنیاد ڈالی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کورٹ ممبر رہے۔17؍نومبر 1963ءکوہوئی۔تدفین احاطہ حضرت شاہ نعیم اللہ بہرائچیؒ،مولوی باغ میں ہوئی۔

 مجاہد آزادی خواجہ خلیل احمد شاہ

مجاہد آزادی خواجہ خلیل احمد شاہ بہرائچ کانگریس کے اہم اورسرگرم رکن رہے۔پنڈت جواہر لعل نہرو کے قریبی ساتھی تھے۔۱۹۳۶ء میں کانگریس کے ٹکٹ پر ایم ایل اسی رہے۔ستہ گرہ تحریک میں حصہ لیا ایک سال تک بھارت رکھشا قانون میں ضلع جیل میں قید  رہے۔بھارت چھوڑو تحریک میں دوبارہ  بھارت رکھشا قانون کے تحت ۹ ماہ تک نظر بند رہے۔

مجاہد آزادی سردار جوگیندر سنگھ

مجاہد آزادی سردار جوگیندر سنگھ کی ولادت ضلع بہرائچ کےگاؤںبھنگہا میں 3اکتوبر 1903ء کو ہوئی۔1932ء میں تحریک عدم تعاون میں لکھنؤ میں۶ ماہ کی حراست میں جیل میں رہے۔1934 ءمیں سینٹرل اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔1940میں ستیہ گرہ میں دوبارہ حراست میں لئے گئے اور ساتھ ہی 15مہینے سخت قید کی سزا دی گئی تھی اورسینٹرل اسمبلی سے معطل کر دیے گئے۔ جیل سے نکلنے کے بعد بنارس اسمبلی سے بلا مقابلا منتخب ہوئے۔بھارت چھوڑو تحريك میں پھر آپ کو قید کر دیا گیا۔آپ ڈیڑھ سال تک جیل میں رہے۔قانونساز اسمبلی کے رکن رہے۔لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ممبر رہے۔اڑیسہ اور راجستھان کے گورنر رہے۔11فروری1979ءکو بہرائچ میں وفات پائی۔ 

مجاہد آزادی مولانا سلامت اللہ بیگؒ

مجاہد آزادی مولانا سلامت اللہ بیگؒ۔آپ کی ولادت 15؍ذی الحجہ 1329ھ مطابق 8؍دسمبر 1911ء کو قصبہ فخر پورضلع بہرائچ  میں ہوئی۔ 1940ء میں جنگ مخالف تقریر کرنے پر ڈیفنس آف انڈیا ایکٹ کےتحت جیل گئے 18 ماہ تک قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کی اور 250روپیے کا جرمانہ  اور جرمانہ  نہ ادا کرنے پر 12 ماہ کی اور قید کی سزا پائی۔ضلع کسان سبھاکےسبھاپتی رہے۔جمعتہ العلماء ضلع بہرائچ کے منتری رہے۔جامعہ مسعودیہ نور العلوم کے ناظم تعلیمات اور صدر المدرسین  رہے ۔آپ کا انتقال  5؍ محرم الحرام 1412مطابق 18؍جولائی 1991ء کو ہوا۔تدفین چھڑے شاہ تکیہ قبرستان ،شہر بہرائچ میں ہوئی۔

مجاہد آزادی مولوی کلیم اللہ نوریؒ

مجاہد آزادی مولوی کلیم اللہ نوریؒ۔آپ کی ولادت 1؍جمادی الاول 1340ھ مطابق1 ؍جنوری 1922ء کو شہر کے ناظر پورہ میں ہوئی۔آپ نے  ستیہ گرہ تحریک میں حصہ لیا اور 1941ء میں بھارت رکھشا قانون کے تحت ۹ ماہ کی سزا پائی۔ضلع جیل بہرائچ اور گونڈہ میں قید رہے۔1942ءبھارت چھوڑو تحریک میں انڈر گروانڈ رہ کر تحریک کو کامیاب بنایا۔بہرائچ میں انگریزی فوج کے پہنچنے پر اردو زبان مین ’’ انگریزی فوج کا بائیکاٹ کرو‘ کے نعرہ لگوائے اور پمفلیٹ تقسیم کرائے گرفتاری وارنٹ جاری ہوا لیکن نیپال چلے گئے اور وہاں سے تحریک آزادی کو ہوا دی۔آپ جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ کے کار گزار مہتمم رہے۔آپ کا انتقال 26؍صفر المظفر 1421ھ مطابق31؍مئی 2000ء کو ہوا۔آپ کی تدفین مرکزی عید گاہ قبرستان،سالار گنج، شہر بہرائچ میں ہوئی۔

حکیم عبد الرؤف خاں جوہرؔوارثی

حکیم عبد الرؤف خاں جوہرؔوارثی کی ولادت10؍اکتوبر 1907ء کو نانپارہ میں ہوئی۔آپ معروف حکیم ہونے کے کہنہ مشق ممتاز شاعر تھے۔سٹیٹ ہاکی ٹیم کے رکن رہے۔ پنڈت نہرو کے قریبی تھے۔ پنڈت جواہر لعل نہرو جب نینی جیل میں قید تھے۔ان کی ہدایت کے مطابق جوہرؔصاحب لنگوٹی باندھے ایک خستہ حال فقیر کی کی شکل میں جیل سے کچھ فاصلے پراپنی گودڑگھٹری لئے سرِراہ خیمہ زن رہتے اورراہ گیر چند سکے آپ کے ہاتھوں پر رکھ دیتےمگرمخصوص کانگریسی کارندے دن بھر کی کاروائیوں اور حالات حاضرہ سے متعلق رپورٹ مڑے تڑے کاغذکی شکل میں آپ کو دے جاتے جسے دن بھر اپنے پاس گودڑ میں بحفاظت چھائے رکھتے اور رات کے اندھریے میں مخصوص ذرائع سے کاغذکے وہ پرزے پنڈت نہروتک پہنچاتے تھے۔آزادی کے بعدحکومت ہندنے آپ کو مجاہد آزادی کے لقب سے سرفراز کیا۔بہرائچ میونسپل بورڈکےممبر رہے۔ آپ کا انتقال3؍ اکتوبر 1990ء شہر بہرائچ

مجاہد آزادی سردار علی خاں

مجاہد آزادی سردار علی خاں ابن نیاز علی خاں ساکن محلہ بڑی ہاٹ شہربہرائچ۔3؍ستمبر 1939ءکو انگریزوں نے بغیر صوبائی کابینہ کی منظوری کے  بھارت کو جنگ میں شامل کر لیا اس کی مخالفت میں صوبائی کانگریسی کابیناؤں نے اپنے عہدے چھوڑ دیں ۔جس پر بہرائچ میں کانگریس سماجوادی دل کے سردار علی خاں ،شیوشرن لعل،وجے کمار عرف نورنگ،بلونت رائے بھنڈاری،مہاراج نرائن سنگھ نے جنگ آزادی ہفتہ منایا تھا۔آپ  نے 1942ء میں بھارت چھوڑو تحریک  میں گرفتار ہوئےاور 15 ماہ نظر بند  رہے۔

مجاہد آزادی مصطفیٰ خاں(مولوی)

مجاہد آزادی مصطفیٰ خاں(مولوی) کی ولادت1911ء جمنہا بازار ضلع بہرائچ(موجودہ وقت میں شراوستی کا حصہ ہے) میں ہوئی۔آپ کے والد کا نام مولوی رمضان خاں تھا ۔ستیہ گرہ تحریک میں حصہ لیا اور 1941ء میں بھارت رکشا قانون کے تحت ۱سال کڑی قید اور 100 روپیے کا جرمانہ کی سزا ہوئی۔دوبارہ 1942ء میں بھارت چھوڑو تحریک میں گرفتار ہوئے اور 9ماہ قید کی سزا پائی۔9 ماہ بعد رہائی ہوئی اور اس کے بعد آپ دوبارہ سے تحریک آزادی میں  سرگرم ہوئے اور روح پوش ہو کر آزادی کی تحریک کو چلاتے رہے پھر کبھی  انگریزوں کے قبضہ میں نہیں آئے۔آپ سردار جوگیندر سنگھ کے قریبی ساتھی تھے۔آزادی کی 25ویں سالگرہ پر وزیراعظم  اندرا گاندھی نے تامپتر سے سرفراز کیا۔ 1981ء میں انتقال ہوا۔آپ کے صاحبزادے آباداحمد خاں   شہر بہرائچ کے مشہور وکیل اورانتظامیہ کمیٹی  درگاہ شریف  بہرائچ کے سابق صدر ہیں۔





 






  

 

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

حضرت سید سالار مسعود غازیؒ

حضرت سید سالار مسعود غازیؒ- جنید احمد نور

Bahraich Great Freedom Fighters (Hindi and English)