Posts

Showing posts from January, 2021

گاندھی جی اور بہرائچ

Image
گاندھی جی اور بہرائچ گاندھی جی کی بہرائچ آمد :- 1929ء میں مہاتما گ اندھی بہرائچ تشریف لائے تھے اور ایک عوامی اجلاس سے گورنمینٹ انٹر کالج (اب مہاراج سنگھ انٹر کالج)میں خطاب کیا بھی تھا۔ اس موقع پر اہل بہرائچ نے ہرجنوں کی فلاح بہبود کے لئےانہیں 3500 روپئے کا چندہ بھی دیا تھا.     اس وقت بہرائچ میں گانگریس کے سرکردہ رہنماؤں میں خواجہ خلیل احمد شاہ، پنڈت ویدھ بھگوان دین مشرا،سردار جوگندر سنگھ، سردار علی خاں، وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔       نمک قانون توڑنے کے لئے گاندھی جی نے ڈاندی مارچ کیا تھا جس کے سبب گاندھی جی کو حراست میں لے لیا گیا تھا اس کے احتجاج میں بہرائچ کے مقامی گھنٹہ گھر میں لوگوں نے نمک بنا کر قانون کو توڑنے کا اعلان کیا تھا ۔تمام اہم رہنماؤں کو گرفتارکرلیا گیا تھا۔ ١ #گاندھی_جی_کا_قتل ؛ ٣٠ جنوری ١٩٤٨ کو گاندھی جی جس وقت وہ ایک عبادتی خطبے کے لیے چبوترے پر جا رہے تھے، اسی وقت ناتھو رام گوڈسے نامی شخص نے اننکو گولی مار کر قتل کر دیا تھا. اس موقع پر جواہر لعل نہرو نے ریڈیو سے قوم کو خطاب کرتے ہوئے کہا : "دوستوں اور ساتھیوں روشنی ہماری زندگی سے نکل گئی ہے، اور ہر جگہ تاریکی ہے

بہرائچ اردو ادب میں -۱

Image
  بہرائچ اردو ادب میں -1 جنید احمد نور          بہرائچ ہندو نیپال سرحد پرکوہستان ہمالیہ کی مینوسوادوادی میں آباد ایک چھوٹا سا ضلع ہے۔گھاگرا ،راپتی ندی،سرجو اور ان کی معاون ندیوں سے سیراب یہ زرخیر اور مردم خیز علاقہ تاریخ کے ہر دور میں ایک خصوصی اہمیت کا حامل رہا ہے۔اس کے وسیع اور گھنے   جنگلات،اس کے سر سبز لہلہاتے ہوئے کھیت اورمعطر اور شاداب وادیاں باہر سے آنے والوں کے لئے سامان   دل فریبی اور سامائیہ سکون و راحت فراہم کرتی رہی ہیں۔بہرائچ ہی وہ سرزمین ہے جس کوحضرت سیدسالار مسعود غازی رحمہ اللہ(خواہر زادے سلطان محمود غزنوی)نے اپنے قیمتی خون کے قطروں سے سیراب کیا اور اپنے ہزاروں ساتھوں کے ساتھ اس سرزمین کو شہیدوں کا مسکن بنا دیا اور تاریخ میں بہرائچ کا نام درج کرادیا۔سید صاحب کے ساتھوں میں اکثر اولیاء اللہ تھے جو سرزمین بہرائچ میں جام شہادت نوش فرماکرسرخرو ہوئے۔                                                 ماسٹر محمدنذیر خاں اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں:                                                  ’’بہرائچ کی مسلم تاریخ کا آغاز حضرت سید سالار مسعود غازیؒ کے ورود مسعود سے