Posts

Showing posts from February, 2019

مولانا افتخار الحق قاسمی رحمہ اللہ

Image
میری زیر ترتیب کتاب" بہرائچ ایک تاریخی شہر" سے جنید احمد نور مولانا محمد افتخار الحق قاسمی رحمہ اللہ کی خدمات کو لوگ بھولتے جا رہے ہیں ۔۔۔۔۔ Maulana Iftekhar Ul Haque Qasmi محمد افتخار الحق قاسمی رحمہ اللہ  تخلص منورؔ بہرائچی 22 اپریل 1931ء کو محلہ ناظر پورہ شہر بہرائچ میں پیدا ہوئے، آپ کے آبا واجداد قصبہ رسٹرا ضلع بلیا کے باشندے تھے، اور وہاں سے آکر مستقل بہرائچ میں سکونت پزیر ہوگئے تھے۔محمد افتخار الحق قاسمی ایک علمی خانوادہ کے چشم وچراغ، حضرت مولانا محمد احسان الحق صاحبؒ مہتمم اول کے فرزند امجداور بانی جامعہ حضرت مولانا محفوظ الرحمن نامیؒ کے بھتیجے تھے۔ آپ   نے متوسطات تک تعلیم جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ میں حضرت مولانا سید حمید الدین صاحبؒ شیخ الحدیث جامعہ، صاحب مصباح اللغات حضرت علامہ عبد الحفیظ صاحب بلیاویؒ  ، حضرت مولانا محمد سلامت اللہ بیگ صاحبؒ صدر المدرسین جامعہ، حضرت مولانا حافظ نعمان بیگ صاحب مہاجر مکیؒ ناظم تعلیمات جامعہ،اور حضرت مولانا حافظ حبیب احمد صاحبؒ اعمیٰ سے حاصل کی، اور اعلیٰ تعلیم ازہر ہند دار العلوم دیوبند میں اس وقت کے مایہ ناز علما ء 

سید مظفر حسین کچھوچھوی سابق رکن لوک سبھا بہرائچ

Image
مولانا سید مظفر حسین مولانا سید مظفر حسین  کی پیدائش  اکتوبر   1919ء  میں بھارت کے صوبہ  اتر پردیش  کے ضلع  فیض آباد  کے مشہور قصبہ  کچھوچھہ  میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام سید اشرف حسین کچھوچھوی تھا۔ آپ کی والدہ کا نام محمد النساء بیگم تھا۔ *حالات مولانا سید مظفر حسین نے ابتدائی تعلیم  کچھوچھہ  میں ہی حاصل کی ۔حسین اشرف حدیث کا دور آپ نے جامعہ نعیمیہ  مرادآباد ، اترپردیش سے حاصل کی۔آپ نے جامعہ نعیمیہ مراد آباد میں حضرت صدر الافاضل مولانا نعیم الدین سے حدیث کا دور پڑھا۔آپ کو اپنے والد سید اشرف حسین کچھوچھوی سے بیعت وخلافت حاصل تھی اور ، بکثرت افراد آپ سے بیعت تھے۔ آپ  اردو  ،  عربی  اور  فارسی  زبانوں کے ماہر تھے۔آپ کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ [4]  مولانا مظفر حسین آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر اور بانی رکن بھی تھے۔ *سیاسی سفر مولانا سید مظفر حسین کا سیاسی سفر ٖ ڈاکٹر امبیڈکر  کی سیاسی پارٹی  ری پبلیکن پارٹی آف انڈیا  سے شروع ہوا ۔ مولانا مظفر حسین پہلی بار تیسری لوک سبھا کے لیے مرادآباد سے منتخب ہوئے ری پبلیکن پارٹی آف انڈیا کے ٹکٹ پر۔دوبارہ 1980 میں  بہرا