Posts

Showing posts from June, 2017

Akmal Nazir an Urdu and English Poet

Image
Mohammad Akmal Nazir Name ⇒Mohammad Akmal Nazir  Father  ⇒ Mohammad Nazir Khan Mother  ⇒ .Shahida Begum Date Of Birth  ⇒ 1972  Birth place⇒ Qazipura South Bahraich Pen name ⇒ Akmal. Education ⇒ Post Graduate  Occupation  ⇒ Teaching. Mohammed Akmal Nazir was born on 1972 in Mohalla Qazipura South Bahraich.He had his early education in Modern Mission School (now Mornig Star Acadmy ) Bahraich.He passed his high school and intermediate examination from Azad Inter College bahraich.He obtained his graduate and post graduate degrees from Kisan P.G CollegeBahraich,now Thakur Hukum Singh P.G.College Bahraich. His father Late Mohammad Nazir khan was a well known literary and religious figure of Bahraich . Akmal Nazir started writing Urdu poetry at the young age of 18 years . He studied Ghalib,Maulana Altaf Husain Hali,Alalma Iqbal etc ,and in the most recent time Faiz Ahmad Faiz,influenced his poetry.Though he has no ustad (Teacher)in Urdu poetry,he excel

Dr.Waqar Ahmad Shah ڈاکٹر وقار احمد شاہ

Image
Dr.Waqar Ahmad Shah Former Cabinet Minister U.P.Govt. ڈاکٹر وقار احمد شاہ  کی پیدائش  06 ، جولائی   1943ء  میں محلہ قاضی پورہ شہر  بہرائچ  میں شہر کے ایک معروف خاندان میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام خواجہ قمرالدین تھا۔ ابتدائی حالات ڈاکٹر وقار احمد شاہ  کی ابتدائی تعلیم بہرائچ میں ہی ہوئی ۔اور ڈاکٹری کی تعلیم آپ نے کانپور یونیورسٹی سے مکمل کی ۔ ابتدائی دنوں میں آپ نے شہر کے ایک پرائمری اسکول میں کچھ دنوں تک تدریس کا کام انجام دیا ۔  1975ء  سے  1982ء  میڈکل آفیسر کے طور پر کام کیا ۔ پھر اپنی ڈاکٹری کی پریکٹس کرنے لگے بعد میں درگاہ کے اسپتال سے منسلک ہوگئے۔آپ کی کلینک آج بھی شہر کے قلب میں موجود ہے۔آپ  1976ء  سے  انڈین میڈکل ایسوسی ایشن  بہرائچ شاخ کےممبر ہے۔شہر کے مشہور کالج آزاد انٹر کالج کے مینجر رہے۔ریڈکراس بہرائچ کے سرپرست ہے۔ مہاراج سنگھ انٹر کالج کی انتظامیہ کے ممبر ہے۔ ضلع آئی رلیف کمیٹی کے ممبر رہے۔اس طرح آپ بہت سی تنظیموں سے آپ وابستہ ہیں۔ سیاسی سفر ڈاکٹر وقار احمد شاہ ضلع  بہرائچ  کے ایک عظیم سیاسی رہنما ہے۔آپ کا سیاسی سفر جنتا دل پارٹی سے شروع ہوتا ہے جب آپ  1989ء

کیفی اعظمی اور بہرائچ

Image
 Kaifi Azmi at a Mushairah in Bahraich . کیفی اعظمی اور بہرائچ کیفی اعظمی صاحب کا اتر پردیش کے ضلع اور شہر بہرائچ  سے گہرا تعلق تھا ۔شمیم اقبال خاں اور کاوش شوکتی کے ذریعہ مرتب کردہ دیوان شوق طوفان اور شاعر اور ادیب  شارق ربانی  کے حوالے سے کئی روزناموں میں اسکا ذکر آتا ہے کہ کیفی کے والد سید فتح حسین رضوی نانپارہ کے قریب نواب قزلباش کے تعلقہ نواب گنج میں تحصیل دار تھے اور شہر  بہرائچ کے محلہ قاضی پورہ میں رہتے تھے،اور اس طرح کیفی کے بچپن کے کئی سال بہرائچ کی سرزمین پر گزرے ہیں۔اور بعد میں بھی کیفی کا بہرائچ آناجانا بنا رہا جس میں وہ اپنے بچپن کے دوستوں سے ملاقات کرتے تھے،اور  شفیع بہرائچی  کی دکان پر ادبی محفل کا حصہ بنتے تھے۔جہاں بہرائچ کے مشہور شاعر  وصفی بہرائچی  ،جمال بابا، شوق بہرائچی  ، ڈاکٹر نعیم اللہ خاں خیالی ، عبرت بہرائچی  ، اظہار وارثی  وغیرہ شرکت کرتے تھے۔ حوالہ جات دیوان شوق بہرائچی طوفان مطبوعہ2011ء مرتب شمیم اقبال خاں اور کاوش شوکتی روزنامہ ہندوستان بہرائچ میں شائع مضمون 2014 دینک جاگرن ۔ انقلاب بہرائچ میں کیفی کی پیدائش پر شائع مضمون 2016 آزاد دائرۃ

محمد سلامت اللہ بیگ

Image
محمد سلامت اللہ بیگ مجاہد آزادی مولانا محمد سلامت اللہ بیگ بہرائچی مولانا محمد سلامت اللہ بیگ  مشرقی  یوپی  کے مشہور  عالم دین ، بلند پایہ استاذ، نامور مقرر،  مجاہد آزادی ، اور جامعہ نور العلوم کے سابق صدر المدرسین 8 دسمبر ،  1911ء  کو آبائی وطن ضلع  بہرائچ  کے مردم خیز قصبہ فخر پور میں ایک معزز علمی خانوادہ میں پیدا ہوئے۔ تعلیم کا آغاز فخر پور مدرسہ جواہر العلوم سے کیا اور یہیں تکمیل حفظ کلام اللہ کی سعادت سے بہرہ ور ہوئے۔ اس کے بعد مدرسہ الٰہیات  کانپور  برائے حصول تعلیم تشریف لے گئے۔ ابتدائی  عربی  و  فارسی زبان کی تعلیم اسی مدرسہ سے حاصل کی۔ آخر میں ازہر ہند دار العلوم دیوبند پہنچ کر اس وقت کے مایہ ناز علماء واساطین علم ومعرفت سے اکتساب فیض کیا۔ آپ کے اساتذہ میں شیخ الاسلام  حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی  قدس سرہٗ، شیخ الادب حضرت مولانا اعزاز علی صاحب نور اللہ مرقدہٗ حضرت علامہ مولانا محمد ابراہیم صاحبؒ وغیرہ کے اسماء خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔  1936ء  میں فاضل دار العلوم ہو کر قاسمی سلسلۃ  جامعہ نور العلوم میں تدریسی خدمت فراغت کے بعد ہی مدرسہ عالیہ   کلکتہ   سے تدری