گاندھی جی اور بہرائچ

گاندھی جی اور بہرائچ


گاندھی جی کی بہرائچ آمد :- 1929ء میں مہاتما گ


اندھی بہرائچ تشریف لائے تھے اور ایک عوامی اجلاس سے گورنمینٹ انٹر کالج (اب مہاراج سنگھ انٹر کالج)میں خطاب کیا بھی تھا۔ اس موقع پر اہل بہرائچ نے ہرجنوں کی فلاح بہبود کے لئےانہیں 3500 روپئے کا چندہ بھی دیا تھا. 

   اس وقت بہرائچ میں گانگریس کے سرکردہ رہنماؤں میں خواجہ خلیل احمد شاہ، پنڈت ویدھ بھگوان دین مشرا،سردار جوگندر سنگھ، سردار علی خاں، وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔

      نمک قانون توڑنے کے لئے گاندھی جی نے ڈاندی مارچ کیا تھا جس کے سبب گاندھی جی کو حراست میں لے لیا گیا تھا اس کے احتجاج میں بہرائچ کے مقامی گھنٹہ گھر میں لوگوں نے نمک بنا کر قانون کو توڑنے کا اعلان کیا تھا ۔تمام اہم رہنماؤں کو گرفتارکرلیا گیا تھا۔ ١


#گاندھی_جی_کا_قتل ؛ ٣٠ جنوری ١٩٤٨ کو گاندھی جی جس وقت وہ ایک عبادتی خطبے کے لیے چبوترے پر جا رہے تھے، اسی وقت ناتھو رام گوڈسے نامی شخص نے اننکو گولی مار کر قتل کر دیا تھا. اس موقع پر جواہر لعل نہرو نے ریڈیو سے قوم کو خطاب کرتے ہوئے کہا : "دوستوں اور ساتھیوں روشنی ہماری زندگی سے نکل گئی ہے، اور ہر جگہ تاریکی ہے، اور میں واقعی نہیں جانتا کہ آپ کو کیا بتاؤں اور کس طرح بتاؤں۔ کہ ہمارے محبوب قائد، باپو جیسا کہ ہم انکو کہتے تھے، باباۓ قوم، اب نہیں رہے۔ شاید میں کہتا ہوں کہ میں غلط ہوں، پھر بھی، ہم انہیں پھر نہیں دیکھ سکیں گے جیسا کہ ہم نے ان کو کئی سالوں سے دیکھا ہے، ہم مشورہ کے لیے اس کے پاس نہ جا سکیں گے نا ان سے سکون حاصل کر پائيں گے، اور یہ کہ ایک سخت دھچکا ہے، نہ صرف میرے لیے، لیکن اس ملک کے لاکھوں لاکھ لوگوں کے لیے"۔ ٢


    گاندھی جی کے قتل ہونے پر جہاں پورے ملک میں رنج و غم کا اظہار کرکے مختلف انداز سے انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا تھا، وہیں بہرائچ میں بھی مختلف پلیٹ فارم سے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا، اسی دور کی چند جھلکیاں پیش خدمت ہیں ۔

  

#مسلمانانِ_بہرائچ_کا_عظیم_الشان_جلسہ ؛ ١٢/ ١٣فروری کو عیدگاہ بہرائچ میں مسلمانانِ بہرائچ کا ایک عظیم الشان اجلاس منعقد ہوا تھا، اجلاس میں مہاتما گاندھی کی المناک موت پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا. حضرت مولانا سلامت اللہ بیگ رحمۃ اللہ علیہ ( ناظم اعلی جمعیۃ علماء بہرائچ ) اور سینئر کانگریسی رہنما خواجہ خلیل احمد شاہ مرحوم نے تقریریں کی، اور گاندھی جی کے امن و اتحاد مشن کو کامیاب بنانے کی پرزور اپیل کی. حاضرین جلسہ نے گاندھی جی کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کا وعدہ کیا. اجلاس میں درزی پنچایت کی طرف سے مبلغ پچاس روپے اور جمعیۃ الانصار کی طرف سے مبلغ ایک سو روپے کانگریس پارٹی کو دئے گئے تاکہ اس گاندھی جی مشن میں اسے صرف کیا جا سکے اور ہندوستان کے سر کو بلند کیا جا سکے۔

   اجلاس کے آخر میں تمام شرکاء جلسہ کے اتفاق رائے سے گاندھی گاندھی جی کی موت کے سلسلہ میں مندرجہ ذیل تجویز تعزیت منظور کی گئی. "مسلمانانِ بہرائچ گاندھی جی کی موت کو ہندوستان اور ایشیا کا نقصان عظیم سمجھتے ہوئے اس حادثہ پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں اور گورنمنٹ یونین، پریسیڈنٹ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اتحاد و امن کی تحریک کو کامیاب بنانے میں ہر امکانی کوشش کریں گے ۔ ٣ 


#تعزیتی_جلسہ ؛ گاندھی جی کی موت پر رنج و غم کا اظہار کرنے اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے ڈسٹرک ریورس کوآپریٹو یونین لمیٹڈ بہرائچ کی جانب سے بھی ایک اجلاس ہوا تھا، جس میں مندرجہ ذیل تجویز تعزیت اتفاق رائے سے کھڑے ہو کر منظور ہوئی کہ "محترم راشٹرپِتَا کی ناوقت اور اندوہناک موت پر ممبران بورڈ ڈسٹرک ریورس کوآپریٹو لمیٹڈ بہرائچ کا یہ جلسہ اپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور اُس ہتھیارے کو جس نے باپو کو گولیوں کا نشانہ بنا کر انڈین یونین کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ لگا دیا ہے، اور دنیا کے سامنے باشندگان انڈین یونین کو شرمندہ کر دیا ہے، اس نفرت انگیز کام پر انتہائی نفرت کا اظہار کرتا ہے اور خدائے قدوس سے دعا کرتا ہے کہ باپو کی آتما کو سکون عطا کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ ٤


#جمعیۃ_علماء_نانپارہ کا گاندھی جی کی موت پر رنج کا اظہار ؛ دیگر تنظیموں کے ساتھ ساتھ جمعیۃ علماء نے بھی گاندھی جی کی موت کو ہندوستان اور ایشیا کے لیے نقصان کا باعث بتایا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا تھا، اسی سلسلہ میں جمعیۃ علماء نانپارہ ( ضلع بہرائچ ) کا بھی ایک جلسہ حضرت مولانا صلاح الدین آسی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا تھا، وہاں بھی گاندھی جی کے انتقال پر تجویز تعزیت منظور کی گئی تھی، تجویز تعزیت کے الفاظ یہ ہیں 'یہ جلسہ مہاتما گاندھی کے المیہ پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور آپ کی موت کو ہندوستان کا ناقابل تلافی نقصان محسوس کرتا ہے، ساتھ ہی عہد کرتا ہے گاندھی جی کے لائے ہوئے لائحہ عمل پر چلنے کی کوشش کرے گا'۔ ٥ 

  

  اسی طرح فروری 1948 میں ہی #جمعیۃ_علماء_بہرائچ کا ایک اجلاس حضرت مولانا حمید الدین فیض آبادی رحمۃ اللہ علیہ ( صدر جمعیۃ علماء بہرائچ و شیخ الحدیث جامعہ نورالعلوم بہرائچ ) کی صدارت میں منعقد ہوا تھا، جس میں گاندھی جی کی موت پر تجویز تعزیت منظور ہوئی تھی۔ ٦  


    اس کے علاوہ پنڈت اونکار ناتھ کول کی صدارت میں ایک تعزیتی مشاعرہ بھی ہوا تھا، جس میں مولانا افضال الحق گوہر قاسمی ( ناظم جمعیۃ علماء بہرائچ و استاد مدرسہ نورالعلوم بہرائچ ) ماسٹر سوراج نارائن، انجم بہرائچی، رافت بہرائچی، جمال بہرائچی، شوق بہرائچی، وصفی بہرائچی، خیالی بہرائچی وغیرہ نے خصوصیت سے شرکت فرمائی تھی۔ ٧ 


   اسی طرح جمال بہرائچی مرحوم نے 'تصویر وفا' نامی ایک نظم کہ کر، جناب فضل حق صدیقی مرحوم مینجر درگاہ سید سالار مسعود غازی رحمۃ اللہ علیہ بہرائچ نے 'آزاد ہندوستان کا محسن اعظم' عنوان سے تعزیتی مضمون لکھ کر، اور ان کے علاوہ مختلف لوگوں نے مختلف اوقات میں، مختلف انداز سے گاندھی جی کی موت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا تھا۔


 حوالہ : ١__جنید احمد نور / بہرائچ ایک تاریخی شہر ( حصہ اول) / زاویہ پرنٹ نئی دہلی 2019 / ص، 173

٢__ اردو ویکیپیڈیا، مہاتما گاندھی 

٣__قاضی اطہر مبارکپوری / 'مسلمانانِ بہرائچ کا عظیم الشان جلسہ' / ہفت روزہ انصار، بہرائچ / جلد 1 نمبر 13 بابت 19 فروری 1948 / ص 7 

٤__ قاضی اطہر مبارکپوری / ' تعزیتی جلسہ' / ہفت روزہ انصار، بہرائچ جلد 1 نمبر 14 بابت 27 فروری 1948 / ص 6

٥__قاضی اطہر مبارکپوری / ' جمعیۃ علماء نانپارہ کا جلسہ' / ہفت روزہ انصار، بہرائچ جلد 1 نمبر 14 بابت 27 فروری 1948 / ص 6

٦__قاضی اطہر مبارکپوری / ' جمعیۃ علماء نانپارہ کا جلسہ' / ہفت روزہ انصار، بہرائچ جلد 1 نمبر 15/16 بابت 6-12 مارچ 1948 

٧__قاضی اطہر مبارکپوری / ' تعزیتی مشاعرہ' / ہفت روزہ انصار، بہرائچ جلد 1 نمبر 13 بابت 19 فروری 1948 / ص 6

Comments

Popular posts from this blog

حضرت سید سالار مسعود غازیؒ

حضرت سید سالار مسعود غازیؒ- جنید احمد نور

Bahraich Great Freedom Fighters (Hindi and English)