Izhar Warsi
Izhar Warsi in 2015 |
اظہار وارثیؔ کی پیدائش21 نومبر، 1940ء میں حکیم اظہر وارثی کے یہاں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام حکیم اظہر وارثی اور والدہ کا نام کنيز سکینہ تھا۔ اظہار
صاحب کے دادا حکیم صفدر وارثی اور والد حکیم اظہر وارثی شہر کے مشہور معالجین میں شمار ہوتے تھے۔ حکیم صفدر صاحب حاجی وارث علی شاہ کے مرید تھے اور حاجی وارث علی شاہ پر ایک کتاب لکھی جسکا نام جلوہٗ وارث ہے۔ یہ کتاب فارسی میں ہے۔ اظہار صاحب کےوالد حکیم اظہر استاد شاعروں میں شمار ہوتے تھے۔ اظہار صاحب سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہوئے ہیں۔آپ کی ایک خاص بات ہے آپ صرف شعر لکھتے ہیں کسی مشاعرہ میں پڑھنے نہیں جاتے۔
ادبی سفر و خدمات
آپ ایک اعلیٰ درجے کے شاعر ہیں۔ آپ اردو شاعری میں نئے نئے تجربات کرنے کے لیے مشہور اور معروف ہیں۔ آپ نے اردو شاعری کی تمام اصناف میں اپنے کلام کا جادو بکھیرا اورکئی نئ قسمیں ایجاد کیں ۔ آپ نے 11 اصناف میں شاعری کی ہے۔ 1) غزل 2) نظم، نظم کی مشہورقسمیں ہیں (ا) پابند نظم (ب) آزاد نظم (ج) معرا نظم (د) نثری نظم۔۔ 3) رباعی 4) قطعات 5) ثلاثی 6) ماہئے 7) ہائکو 8) دوہے 9) بروے 10).سانیٹ (14مصرعوں کی نظم انگرزی میں ہوتی ہے.) 11) ترایلے (یہ فرانسیسی زبان میں 8 مصرعوں کی ہوتی ہے)۔
اہم شخصیات سے رابطہ
پروفیسر قمر رئیس، پروفیسر مغنی تبسم حیدرآباد، پروفیسر وہاب اشرفی پٹنہ، پدم سری شمش الرحمن فاروقی، پروفیسر سید امین اشرف علی گڑھ یونورسٹی نے آپکی کتابوں پر تبصرے لکھے۔ شوق بہرائچی، رفعت بہرائچی، وصفی بہرائچی، شفیع بہرائچی، جمال بابا، عبرت بہرائچی، م.ن.خیالی، محسن زیدی، ساگرمہدی، نعمت بہرائچی واغیرہ آپ کے ہمعصراور ساتھیوں میں ہیں۔
اعزازات
اردو اکادمی اترپردیش، انجمن ترقی پسند مصنفین نے آپ کو اعزازات اور اسناد سے سرفراز کیا ہے۔ ڈی۔ایم۔بہرائچ اور دیگر ادبی تنظیموں نے بھی آپ کو اعزازات اور سند سے سرفراز کیاہے۔ آپ کا جشن بھی منایا گیا، 9 جون 1979کو نگر پالیکا بہرائچ کے ہال میں جس میں ہندوستان کے نامور شعراء نے شرکت کی تھی۔ خاص مہمانوں میں حسرت جئے پوری، غلام ربانی تاباں، خمار بارابنکی، معین احسن جذبی، ناظر خیامی، ہلال سیوہاروی، ایم.کوٹہوری راہی اور بیگم بانو دراب وفائ وغیرہ تھے۔ کیفی اعظمی صاحب کو بھی شرکت کرنی تھی پر فالج ہونے اور ڈاکٹروں کےمنع کر دینے کی وجہ سے شرکت نا کر سکے تو اپنے پیسے لوٹادیئے۔ پروگرام کی نظامت ثقلین حیدرکلکتہ نے کی تھینمونہ کلام
” | میں سمندر ہوں میری سمت ہے ندیوں کا سفر
تم نے دیکھا ہے کہیں مجھ کو بھی آتے جاتے
| “ |
دوہے
” | شاخ شاخ چھم چھم کرے پروہ کی پاذیب
پیڑ پیڑ کے سر چڑھا برکھا رت آسیب
| “ |
” | انسانوں کے بیچ کیسا یہ سنجوگ
شیشے کے کچھ آدمی پتھر کے کچھ لوگ
| “ |
” | ذات پات پوچھے نہیں دیکھے رنگ نہ روپ
چاند لٹاي چاندنی سورج باٹے دھوپ
| “
|
Another Legendry Poet of Our City
Bahraich Izhar Warisi
Izhar Warisi is born on 21/11/1940
in the house of Hakeem
Mohmmad Azhar Warisi.His
father and His teacher is
Hakeem Mohammad Azhar
Warisi.
Izhar Warisi retired from Health
Deparment.He is another legend
and senior poet of Urdu of
Bahraich City .He lives in Mohalla
Brahamnipura Near Chitrshala
Talkies Bahraich.His Mobile no.is
09454896282
His 4 Books are published.
1.Kabootar Sabz Gumbad ke
2.kisht-e-Khayal
3. Soch ki Aanch
4.Boond Boond Shabnam
5.Shab-e-Tanhai Ka Chand
(Forthcoming).
Comments
Post a Comment